Advertisement

NAFRAT E ISHQ Episode 3 ( نفرت عشق )

         Nafrat e Ishq

           ( نفرت عشق )

نفرتِ_عشق#
ازقلم_مہرہ_شاہ#
قسط_3#

Don't copy and paste without my permission😠

★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★
Welcome to Pakistan princess Anal Hayat ۔۔۔ 
حمدان صاحب نے انعل کو پیار سے گلے لگاتے ہوئے کہا ۔۔


" بڑے پاپا ہم نے آپکو بہت مس کیا یو نو واٹ ہم یہاں آپکے لئے ہی آئیں ہیں۔۔ انعل خوشی سے اپنے آنے کا  بتا رہی تھی ۔۔


ہم جانتے ہیں ہمارا بچا صرف اپنے بڑے پاپا کے لئے آئیں ہیں اب گھر چلے اور بی جان آپ کیسی ہے ۔۔ سب لوگ ایئر پورٹ پر تھے اب گھر کے لئے نکل رہے تھے حمدانی صاحب حیات صاحب کے بڑے بھائی تھے ۔۔


" بیراج بھائی نہیں آئے ہمیں لینے ۔۔انعل نے ناراضگی سے کہا ۔۔


انکی آپ گھر چل کر خبر لینا ہم بھی ساتھ ہیں آپکے اوکے ۔۔ بڑے پاپا نے اسکی ناراضگی ختم کرنی چاہی ۔۔
★★★★★★★★★
Wellcome to Pakistan D.A
اسکے پارٹنر اسے لینے آئے تھے وہ ایک نظر حنان کو گھورتا ہوا آگے بڑھ گیا ۔۔

" تم لوگ کیوں آئے ہو اور کس نے بتایا ڈی اے پاکستان آرہا ہے "۔۔ حنان نے غصے میں کہا ۔۔

" ڈی اے پاکستان آئے اور کسی کو پتا بھی نہ چلے ایسا ہو سکتا ہے "۔۔ ظفر طنز یہ بولا ۔۔

" گھر چل کر بریانی کھانی ہے کیا اب دفع ہو جاؤ یہاں سے ورنہ D.A تیری بریانی بنا دے گا "۔۔ حنان طنز کرتا ہوا آگے بڑھ گیا ۔۔

" ہے رک واٹ دا ہیل "۔۔۔ حنان فون پر  نمبر ملا کر آگے جا رہا تھا  کہ کسی نے اسکے ہاتھ سے فون چھینا اور آگے بڑھ گیا حنان بھی چلاتا ہوا اسکے پیچھے بھاگا ۔۔
اسکی بیک سے لگ رہا تھا وہ کوئی لڑکی ہے لیکن کپڑے اسنے لڑکوں والے پہنے ہوئے تھے سر پر ہڈی تھی ۔۔
" پاکستان آتے ہی یے ویلکم ہوا ہے میرا اس چور کو تو میں نہیں چھوڑونگا بد نام کر رکھا ہے ملک کو "۔۔ حنان غصہ سے سرخ ہوتا اسکی طرح بھاگا دونو ہی آگے پیچھے تھے وہ ایک گلی میں چلی گئی حنان بھی اسکے پیچھے ہی بھاگا حنان نے اسکے قریب پہنچ کر ایک سیکنڈ میں اسکا بازو پکڑ کر اپنے سامنے کیا ۔۔

" آہہہ ۔۔وہ چیختی ہوئی سیدھا اسکے چوڑے سینے سے لگی ۔۔
" کمینے چور میرا فون ہی ملا تجھے  ایک تو پہلے سے تھکا ہوا ہوں اوپر سے تم نے بھگا کر تھکا دیا "۔۔ حنان اسکے ہاتھ سے اپنا فون لیتے ہوئے کہا پھر اسکے چہرے پر نظر گئی تو وہ ایک پل کے لئے دیکھتا ساکت رہ گیا وہ تو لڑکی تھی اسکا سرخ چہرہ وہ گہرے  گہرے سانس لے رہی تھی ۔۔
" کمینے کس کو بولا ہے اپن تیرا منہ توڑ دیگا کمینہ  ہوگا تو تیرا پورا خاندان تیری ۔۔"
" ہیلو مس چورنی میرے خاندان کو کیوں گالیاں دے رہی ہو اور شرم نہیں آتی عورت ہو کر چوری کرتی ہو "۔۔۔ حنان کو تو اسکی باتیں سن کر ہی دماغ گھوم گیا اسکے منہ سے گالیاں اپنے اور خاندان والوں کے لئے  سن کر اسے  بیچ میں بولا غصے سے اسکے دونوں  بازو پکڑ کر دیوار کے ساتھ پن کیا ۔۔
زافا کو اپنی غلطی کا شدت سے احساس ہوا اسنے غلط آدمی پر ہاتھ صاف کیا ہے وہ لمبا چوڑا اسکے سامنے کھڑا سرخ آنکھوں سے اسکو گھور رہا تھا اسکے مردانہ ہاتھ اسکے بازو پر سخت گرفت مضبوط بنائے ہوئے تھے ۔۔پر وہ بھی زافا تھی کسی سے نہ ڈرنے والی ڈر تو اسے لگا پر خود کو سنبھالتی ہوئی اسکے سامنے کھڑی تھی ۔۔
" عورت کس کو بولا رے اور اپن چور ضرور ہے پر میں صرف پیسے چوری کرتی ہوں یہ فون اپن چوری نہیں کرتی وہ تیرے کو سائیڈ پر کرنا تھا یہ جو تو اپنی محبوبہ سے چپکا ہوا تھا نہ سامنے ایک بوڑھی عورت گاڑی چلا کے آرہی تھی اور اگر تو اڑ جاتا تو بیچاری اس عورت کو جیل جانا پڑتا جس نے کل ہی گاڑی چلانی سیکھی ہے ایک تو ان انگریزوں نے اپنا بوجج یہاں بھیج دیا ہے "۔۔ زافا نے غصے سے چلا کر کہا ۔۔
" تم نے مجھے سائیڈ پر کرنا ہوتا تو آواز دیتی یا پھر میرا ہاتھ پکڑ کر پیچھے کرتی فون کیوں چھینا ۔۔" حنان نے اپنی سرخ آنکھوں سے اسکو گھورا ۔۔
" اپن کو یہ سزا اچھی لگی تو اپن نے دے دی اب چھوڑ میرے کو "۔۔زافا نے غصے میں کہا اور اپنا بازو چھڑوایا ۔۔
" تم واقع ایک چور ہو ۔۔" حنان کو یقین نہیں آیا۔۔۔
" نہیں اپن پرائم منسٹر ہے بول کیا کرے گا پاگل کمینہ ۔۔" زافا غصے میں بول کر آگے بڑھ گئی ۔۔
حنان حیران سے اس لڑکی کو دیکھ رہا تھا کیا تھی یہ لڑکی اتنی بد تمیز اور بات کرنے کی تمیز تک نہیں تھی اس میں وہ کھڑا اسے سوچ رہا تھا جب اسکا فون بجا تو وہ ہوش میں آتا گہری سانس لیکے آگے بڑھ گیا ۔۔
★★★★★★★
سفید شلوار قمیض پر جیل سے سیٹ  بال شہد رنگ آنکھیں  ،سفید رنگت وہ خوبصورت نوجوان مرد اسکے سامنے کھڑا اسے منا رہا تھا ۔۔
" اچھا نا اب سوری بول رہے ہیں نہ ہم ۔۔وہ معصومیت سے بولا ۔۔

" ہمیں نہیں کرنی بات آپ ہم سے ملنے لندن بھی نہیں آئے اور آج ایئر پورٹ پر بھی نہیں آئے لینے ہم ناراض ہیں  "۔۔ انعل ناراضگی سے منہ دوسری طرف کر لیا ۔۔
" اچھا پھر اسکی کیا سزا ملے گی بیراج شیرازی  کو بتا دیجیۓ ۔۔"
" آپ مجھے آئس کریم کھلانے لیکے جائیں گے اور پاکستان گھوما آئیں گے اوکے پھر معافی ملے گی ۔۔" انعل  نے سوچ کر کہا ۔۔
" اوکے یہ ویک میری پرنسیس انعل حیات کے نام اب خوش "۔۔ بیراج اسکی نارضگی ختم کرتے ہوئے کہا وہ خوشی سے ثابت میں سر ہلا یا ۔۔
" ایک ضروری کال ہے اٹھاؤں "۔۔ اوکے ۔۔بیراج انعل سے پوچھتا ہوا سائیڈ پر آگیا ۔۔
" ہان شان میں ون ویک بعد آؤ گا چاچو والے آئے ہیں تو یہ ویک انعل کو دیا ہے اس لئے تم انٹرویو لیلو مجھے تم پر یقین ہے "۔۔ بیراج فون پر شان کو سمجھاتے ہوئے کہا ۔۔
" بیراج بھائی آپ کہے نہ بابا سے آپ سب صرف آفس کی باتیں کرتے ہیں اب یہ ون ویک کوئی کام کی باتیں نہیں ہوگی اوکے "۔۔۔ انعل ناراضگی سے سب کو سمجھا تے ہوئے کہا ۔۔

" اوکے میڈم اب کوئی آفس کی بات نہیں کرے گا چلو کھانا لگ گیا ہوگا ویسے انعل کیا آپکو ابھی تک کھانا خود کھانا نہیں آتا "۔۔ بیراج اسے بی جان کے ہاتھوں سے کھانا کھاتے ہوئے دیکھ کر پوچھا ۔۔
" نہیں ہوتا ہم سے اور بی جان ہے نہ ہمیں کھلا نے کے لئے ۔۔" انعل لاڈ سے بی جان کے گلے لگا کر کہا سب اسکے بات پر ہنس دیے ۔۔۔

★★★★★

جاری ہے
اللّه پاک خوش رکھے پیارے لوگ ❤

Posta un commento

1 Commenti

  1. Out standing episode amazing👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻🥰❤

    RispondiElimina