Advertisement

NAFRAT EISHQ Episode 4 (نفرت عشق)

          Nafrat E Ishq
             (نفرت عشق) 

نفرتِ_عشق#
ازقلم_مہرہ_شاہ#
قسط_4#
Don't copy and paste without my permission😠
★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★
" افف وہ لڑکی کیوں میرے خیالوں میں آرہی ہے کیا وہ چور ہے "۔۔ حنان کل سے زافا کا  سوچ رہا تھا اسے وہ پہلی نظر میں پسند آئی تھی پر وہ چور تھی یا کچھ اور اسکے بارے میں سوچ رہا تھا ۔۔
" حنان سر ڈی اے بلا رہے ہیں ۔۔ گارڈ ڈی اے کا حکم دے کر چلا گیا ۔۔
شٹ میں اس لڑکی کے چکر میں ڈی اے کے پاس جانا بھول گیا اب تو نہیں بچے گا حنان سلطان "۔۔۔ حنان خود سے بڑبڑایا ۔۔
" یس ڈی اے تمم۔۔حنان کے منہ پر پنچ پڑھنے سے اسکی بات منہ میں ہہ رہہ گئی ۔۔
کہا دھیاں ہے تمہارا بولو جانتے ہو ہم پاکستان کس لئے آئے تھے اور تم یہ سارے کام چھوڑ کر اپنی دنیا میں گم ہو ۔۔ وہ غصے میں دهاڑا ۔۔
حنان ایک نظر افسوس ڈال تا اپنے ہونٹوں سے خون صاف کرنے لگا ۔۔
" کل پارٹی ہے فرحان چودہری  کے بیٹے عفان چودہری  کے بزنس میں کامیابی کی اور وہاں سب ہونگے اور سب سے مطلب تو تم سمجھ گئے ہوگئے "۔۔ حنان لیپ ٹوپ پر ایمیلز چیک کرتا ہوا اسے بتانے لگا ۔۔
" حان  کل کی تیاری کرلو '۔۔وہ ایک نظر اسے دیکھ کر روم سے نکل گیا حنان نے اپنی رکی ہوئی سانس لی ۔۔
ایک تو یہ منہ سے کم ہاتھوں سے زیادہ بات کرتا ہے  کمینہ کہیں کا ۔۔ حنان نے غصے میں کہا ۔۔
★★★★
" دادو دادو مجھے جاب مل گئی ہے "۔۔ وہ خوشی سے دادا کے گلے لگ گئی ۔۔
" کس کمپنی کی قسمت خراب ہے "۔۔ دادا نے شرارت سے کہا ۔۔
" بس دادو آپ انکی کمپنی کے لئے دعا ہے کر سکتے ہیں "۔۔اسنے  بھی شرارت سے کہا ۔۔
" دافی بیٹا جاب کرنا ضروری تو نہیں نہ ہم اچھا کھا پی رہے ہیں اچھا گھر چل رہا ہے پھر کیا ضرورت ہے جاب کی "۔۔دادا نے سمجھا تے ہوئے کہا ۔۔
" اففف میرے پیارے دادو میں صرف اپنے شوک کے لئے کر رہی ہوں نہ اور گھر میں بیٹھ کر بور ہو گئی ہوں ۔۔ اب وہ کیا بتاتی وہ کس لئے جاب کر رہی ہے ۔۔
" مجھے اچھا نہیں لگتا میرا بچا روز روز باہر کے دھکے کھاۓ "۔۔ دادا نے دکھ سے کہا ۔۔
پلیز دادو کچھ نہیں ہوتا آپکی  دافيہ شہباز کمزور نہیں ہے ۔۔ دافيہ نے فخر سے کہا ۔۔
چلے اپکی دوائی کا ٹائم  ہو گیا ہے ۔۔۔
★★★★★★
" ماشاءاللّٰه ہماری بیٹی تو بہت پیاری ہو گئی ہے "۔۔ فرحان صاحب نے پیار سے کہا ۔۔
" فرحان انکل ہم بچپن سے پیارے تھے "۔۔انعل نے شرارت سے کہا ۔۔
" فرحان اپنے شہزادے کو تو بلاؤ جس کے لئے پارٹی دی ہے وہ کہا ہے "۔۔ حیات صاحب نے کہا ۔۔
" کسی نے مجھے یاد کیا ۔۔ وہ نوجوان خوبصورت مرد انکے سامنے آتے ہوئے کہا ۔۔
" ہاہاہا لو یاد کیا عفان چوہدری حاضر "۔۔ فرحان صاحب نے بیٹے کو دیکھ کر کہا ۔۔
" السلام علیکم انکل کیسے ہے آپ اور یہ حسین لیڈی انعل حیات ہے "۔۔ ریان حیات صاحب سے ملتے ہوئے انعل  کو دیکھ کر کہا ۔۔
" ہاہاہا بلکل سہی پچانا یہ ہماری پیاری پری ہے "۔۔ فرحان صاحب نے کہا ۔۔
" کیسی ہو خوبصورت لیڈی  لگتا ہے کم بات کرتی ہے آپ "۔۔ عفان انعل کو گہری نظروں سے دیکھ کر کہا ۔۔
" ہم ٹھیک ہے آپ کو مبارک آپکی کامیابی کی اور ہم بہت باتیں کرتے ہیں  بس پہلے اگلا بولتا ہے پھر ہم شروع ہو جاتے ہیں "۔۔ انعل مسکرا کر کہا ۔۔
ایک منٹ میں آتا ہوں آپ پارٹی انجونے کریں ۔۔عفان سامنے اسے آتا دیکھ کر انعل کو بول کر آگے بڑھ گیا ۔۔
★★★★★★
یہاں تمہارے ماما  کی شادی ہو رہی ہے جو اتنا تیار ہو کر آئی ہوں ۔۔۔صدف اسکے خوبصورت چہرے کو دیکھ کر جل کر بولی ۔۔
" نہیں نہ ہمارے  تو ماما  ہی نہیں ہے اس لئے دوسروں کی شادی میں تیار ہوکے جاتے ہے "۔۔۔انعل پہلے اداسی پھر خوشی میں بولی ۔۔
" are you crazy look it یہاں پارٹی ہو رہی ہے شادی ۔۔۔    نہیں "۔۔صدف ناگواری  سے بولی
" اچھا پر یہاں دیکھ کے لگتا ہے جیسے شادی ایونٹ ہوں پر بابا نے کہا تھا جیسا دل کریں ویسے تیار ہو کے چلو "۔۔۔انعل نے معصومیت سے کہا ۔۔

" یہ تو نہیں کہا نہ خود دلہن بن کر جاؤ ۔۔۔صدف اسکا مذاق اڑاتی ہوئی ہنسی انعل  کو اسکی ہنسی زہر لگی اسکے آنکھوں میں نمی آگئی تھی وہ وہاں سے اٹھ کے ایک کونے والی ٹیبل پر آکر بیٹھ گئی اسکی آنکھوں سے ایک آنسو گرا اسنے جلدی سے صاف کر لیا آج تک کسی نے اس سے اس طرح سے بات نہیں کی تھی ۔۔۔
" ہم کیوں روۓ اس چڑیل کی باتوں سے بابا نے بھی نہیں بتایا تھا نہ یہاں پر منحوس پارٹی ہے یا اللّه ایسی جگاؤ پہ آگ لگ جاۓ جہاں پر بھی پارٹی ہوں وہاں سب جگہ پر آگ لگوا دے آپ کاش یہاں بھی آگ لگ جاۓ آمین "۔۔۔انعل اپنا رو منہ بھول کر اب ہاتھ اٹھا کر بد دعا دے رہی تھی اسکا بہت دل دکھا تھا ۔۔۔
" یا اللّه ہم اچھے ہیں نہ آپ ہماری دعا قبول کریں اور اور وہ صدف کسی گٹر میں گر جاۓ آمین "۔۔۔اسنے دعا مانگ کر دونوں ہاتھ اپنے منہ پر پھیر لیے ۔۔وہ ہمیشہ سے ایسا کرتی تھی اپنے ہر بات ہر دکھ اللّه سے کرتی تھی وہ اللّه سے باتیں کر کے اپنے  دل کا بوجھ ہلکا کرتی تھی۔۔۔۔
وہ سامنے بیٹھا کب سے اسکی باتیں سن رہا تھا جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی تھی ۔۔۔وہ اپنے خوبصورتی سے کسی کو بھی اپنا دیوانہ بنا سکتی تھی پر سامنے بیٹھے اس شخص کو شاید ہی دیوانہ کر پاتی ۔۔۔اور اس شخص کو اسکی خوبصورتی اسکی معصومیت اسے اور بھی غصہ دلا رہی تھی جو دنیا جہاں سے بےخبر اپنے خوبصورتی سے لوگوں کی توجہ اپنے طرح کھینچتی تھی ۔۔۔۔
" یہاں آگ لگوا دو ۔۔۔کان میں لگے بلوٹوتھ میں کسی کو بولا ۔۔۔۔ قریب سے کسی مرد کی روب دار آواز آئی انعل نے جلدی سے سر اٹھا کے سامنے دیکھا ۔۔۔
یہ تو وہی آنکھیں تھی انعل سن ہو کر اسے دیکھ رہی تھی ۔۔وہ اپنے سرخ  آنکھوں سے اسے گھور رہا تھا جو بینا پلک جھپک کر اسے دیکھ رہی تھی ۔۔
اسکا دل بہت تیز رفتار سے چل رہا تھا سامنے بیٹھا وہ حسین مرد اسے اپنا دیوانہ بنا رہا تھا اسکی سرخ خالی آنکھیں میں وہ خود کو ڈوپتا ہوا محسوس کر رہی تھی ۔۔
وہ اسکے دیکھنے سے چڑ گیا تھا اور اٹھ کر آگے بڑھ گیا ۔۔اسکے اٹھ نے پر وہ ہوش میں آتی اسکے پیچھے بھاگی وہ تیزی سے اسکے سامنے آکھڑی ہوئی وہ اسکے تیزی سے سامنے آنے سے رک گیا ورنہ دونوں کی ٹکر ہو جاتی ۔۔
" آ آپ کون ہے مسٹر کہاں سے آئے ۔۔ انعل اسکی آنکھوں میں دیکھ کر کہا آج بھی اسکے چہرے پر ماسک تھا ۔۔
" زہر لگتی ہے مجھے وہ لڑکیاں جو بلا وجہ ہر جگا قہقہے  لگاتی ہیں "۔۔۔وہ اسے دیکھ کے  غصے میں بولا جو تھوڑی دیر پہلے زور سے قہقہے لگا رہی تھی ۔۔۔
" ہمیں بھی زہر لگتے ہیں وہ  مرد جو ہر جگہ کھڑوس بنتے پھر تے ہیں "۔۔وہ بھی اسکی آنکھوں میں دیکھ کے بولی۔۔۔
" وہ غصے سے آگے بڑھ کے اسکا چشمہ اتر کے لے گیا انعل کا تو صدمے سے منہ کھل گیا ہوش میں آتے ہی وہ اسکے پیچھے بھاگی ۔۔
" روکو مسٹر کھڑوس ہمارا چشمہ تو واپس کریں ہمیں کچھ نہیں دکھ رہا ہے یا اللّه "۔۔انعل چلا تی ہوئی  بھاگ رہی تھی  وہ آگے جا رہی تھی کے گارڈ نے اسکا  راستہ روک دیا ۔۔
" میڈم آپ آگے نہیں جا سکتی "۔۔۔گارڈ راستہ رک تے ہوئے بولا ۔۔
" کیوں نہیں جا سکتے ہم اور وہ ہمارا چشمہ لے گئے ہیں "۔۔انعل گارڈ کو اسکی شکایات لگا تے ہوئے بولی ۔۔
" سوری میم پر آپ آگے نہیں جا سکتی "۔۔۔گارڈ اس بار سکتی سے بولا ۔۔
" کیوں یہ تمہارا روڈ ہے تمنے بنایا ہے "۔۔۔انعل اسکو گھورتے ہوئے کہا  ۔۔
" جی بلکل یہ میرا روڈ ہے اب آپ جائے یہاں سے "۔۔۔گارڈ مزے سے بولا انعل کا تو صدمہ سے منہ کھل گیا اور اپنے بڑی بڑی آنکھوں کو اور بھی بڑی کر کے گارڈ کو اوپر سے لیکے نیچے تک دیکھا ۔۔
" اگر اتنے امیر ہو تو گارڈ کیوں بنے "۔۔۔ انعل حیرانی سے پوچھا ۔۔
" شوق تھا پورا کر رہا ہوں آپ کو کوئی مسئلہ ہے "۔۔۔گارڈ بھی کہا پیچھے رہتا ہر سوال کا جواب تیار تھا ۔۔۔
" ہیںںںں یہ کیسا شوق ہیں اور اگر گارڈ ہو تو ہم جیسے لوگوں کی باتیں مان نہ تمہارا فرض ہے نہ اب ہٹو "۔۔ انعل کو اب غصہ آگیا تھا ۔۔۔
" نہیں ہٹونگا آپ میرے سر کو تنگ کریں گی "۔۔۔گارڈ نے گھورتے ہوئے کہا ۔۔۔
" یا اللّه یہ کیسا منحوس گارڈ ہے منہ پے بول رہا ہے ہمیں  ہے "۔۔انعل منہ کھولے حیرت سے بولی ۔۔
" آپ مجھے منحوس نہیں کہہ سکتی ہاں ہنڈسم ضرور بول سکتی ہے "۔۔۔گارڈ شرارت سے بولا ۔۔
" یا اللّه کیسا  منہ پھٹ گارڈ ہے ہم  سے فلرٹ کر رہا ہے رکو ابھی بلاتی ہوں اپنے گارڈ کو یہی رکنا "۔۔۔وہ اس کو گھورتی ہوئی بول کے چلی گئی ۔۔۔ پیچھے وہ گارڈ قہقہ لگاتے ہوئے وہاں سے چلا گیا۔۔
★★★★★★★
" السلام علیکم سر میں دافيہ شہباز اپکی سیکورٹی "۔۔ دافیہ نے مسکرا کر کہا بلیک جینس ریڈ شارٹ شرٹ گلے میں اسٹول  سیاہ بال ٹیل پونی ۔۔
بیراج ایک پل کو اسے دیکھتا رہ گیا پر جلدی ہی خود کو سنجیدہ کر لیا ۔۔
" وعلیکم السلام تمہیں سارا کام شان نے سمجھا دیا ہوگا "۔۔ بیراج کام کی بات پر آیا ۔۔
" جی بی سر اور آج اپکی ایک میٹنگ ہے میں نے ساری تیاری کرلی ہے "۔۔ دافيہ نے جلدی سے اپنی پوری بات کہہ دی ۔۔
" بی سر ۔۔ جی وہ شان سر نے بولا آپکو اسی نام سے بلاؤں اگر آپکو برا لگا تو سوری  "۔۔ دافیہ نے شرمندگی سے سر جھکا لیا ۔۔
" اٹس اوکے شان کو بھیجو اور یہ فائل لے جاؤ  "۔۔ بیراج نے مسکرا کر اوکے جھکے سر کو دیکھا جو اتنی سی بات پر نظریں جھکا گئی تھی اسکی یہ ادا بیراج کو بہت پیاری لگی ۔۔

" اففف بچ گئی دیکھنے میں کتنے غصے سنجیدہ لگتے ہیں شکر بات نرمی سے کی ورنہ مجھے تو لگا بہت ہی کوئی کھڑوس سر ہونگے "۔۔ دافیہ خود سے بڑ بڑا آئی ۔۔
" شان سر آپکو بی سر بلا رہے ہے ۔۔
" سنو غصہ وغیرہ تو نہیں کیا نہ جیسا سمجھایا تھا ویسے ہے بات کی نہ "۔۔ شان جلدی سے پوچھا۔۔
" افف سر ٹینشن نہ لے سب اچھا ہوا اور بی سر تو اتنے بھی برے نہیں انہوں نے بہت اچھے سے بات کی "۔۔ دافیہ خوشی سے بتانے لگی ۔۔
" اوکے گود بیسٹ آف لاک "۔۔شان بولتا آگے بڑھ گیا ۔۔
یس پارٹنر ۔۔
شان رمشا کہاں ہے دس منٹ بعد میٹنگ ہے اور اس میڈم کا کچھ پتا نہیں ۔۔ بیراج  نے غصے میں کہا ۔۔ بیراج شان رمشا تینو بیسٹ پارٹنر شپ تھے انہوں نے مل کر ایک ساتھ ایک پروجیکٹ سٹارٹ کیا تھا ۔۔
کیا اور تو اب بتا رہا ہے میں کال کرتا ہوں اسے ۔۔شان بولتا ہوا باہر چلا گیا ۔۔
★★★★★★
جاری ہے 🖤
اللّه پاک خوش رکھے آپ کو پیارے لوگوں ❤

Posta un commento

1 Commenti