Advertisement

NAFRAT E ISHQ Sneak Peek ( نفرت عشق)

         Nafrat e Ishq

            (نفرت عشق) 

#Who_wana_Read_this

#sneak_peak

دروازہ کھولیں کوئی ہے پلیز کھولیں ہم ہے بابا کے پاس جانا ہے پلیز دروازہ کھولیں "۔۔ انعل روتے ہوئے دروازہ بجانے "

لگی اسے اپنے بابا کی یاد آرہی تھی وہ کبھی ان سے الگ نہیں رہی اور خود کو نئی جگہ پا کر بہت ڈر گئی تھی بھاری

قدموں کی آواز قریب آتی سنائی دی وہ ڈر سے جلدی سے پیچھے ہوئی ۔۔

ہ ۔۔ہمیں ۔۔ بب۔۔بابا۔۔ کے پاس جانا ہے ۔۔ "انعل نے روتے ہوئی کہا کوئی دروازہ کھول کر اندر آیا اسے دیکھ ّکک۔۔کون ے "

کے تو انعل اپنی جگہ ساکت رہہ گئی وہی گرے آنکھیں ہمیشہ کی طرح چہرے پر ماسک جو لندن میں اور کل رات پارٹی

میں بھی اسنے دیکھی تھی آگ لگوانے کا بھی اسی نے کہا تھا کسی کو انعل کو ساری باتیں یاد آرہی تھی ۔۔ وہ مظبوط بھاری

قدم چلتا ہوا اسکے سامنے آیا اسکے قریب آنے سے انعل پیچھے ہوتی ہوئی دیوار سے لگی وہ تھوڑے فاصلے پر رک گیا ۔۔

۔۔ ۔۔ہے ہم ہم کہاں ہے ۔۔ انعل نے ڈرتے ہوئے کہا وہ اپنی بڑی بڑی آنکھوں سے اسنے اس گرے الل ّک آآ۔۔آپ ک۔۔کون "

آنکھوں میں دیکھا جیسے اسکی دہشت نے کانپنے پر مجبور کردیا ۔۔

شش لٹل گرل روتے نہیں ابھی تو کچھ کیا ہی نہیں تمہارے ساتھ "۔۔ وہ اپنی بھاری گمبھیر آواز میں کہا ۔۔ "

۔۔ ۔۔پپ۔۔پاس ۔۔جج۔۔جانا ہے "۔۔ انعل نے روتے گھبراتے ہوئے کہا اسکو سامنے کھڑے ّک نن۔۔نہیں ۔۔ہہ۔۔ہم۔۔ہے۔۔بب۔۔بابا ک۔۔کے "

شخص سے بہت خوف محسوس ہو رہا تھا اسکا ننھا سا دل بہت تیز دھڑک رہا تھا ۔۔

جانتی ہو جب بھی تمہے دیکھتا ہوں میری نفرت بڑھ جاتی ہے اور دل کرتا ہے تمہارا قتل کردوں پر سوچتا ہوں اتنی آسانی "

سے موت کیسے دے دوں "۔۔ وہ نفرت سے بولتا اسکے قریب جھکا دونو طرف اپنے ہاتھ رکھ دیے انعل سانس روکے اسکی

قید میں کھڑی تھی خوف سے اسکا دل کانپ رہا تھا ۔۔

بب۔۔بابا ۔۔ کے۔۔پپ ۔۔پاس۔۔جج ۔۔جانا ہے۔۔پپ ۔۔پلیز جانے دیں "۔۔انعل نے اس بار ہچکیوں سے روتے ہوئے کہا ۔۔

انعل حیات اتنی کمزور بہت افسوس ہوا ۔۔ڈی اے نے جھک کر اسکے کان میں کہا وہ آرام سے اسکے خوف سے دھڑکتے "

دل کی آواز سن سکتا تھا ۔۔

ہم نے کیا بگاڑا ہے آپکا ہمیں کیوں نہیں جانے دے رہے ۔۔انعل نے ہمت کرتے ہوئے کہا ۔۔

تمہارے باپ نے بہت کچھ چھینا ہے میرا اب میں اس سے اسکی زندگی چھینوں گا ۔۔ ڈی اے غصے سے دھاڑا ۔۔

ہمارے بابا نے کچھ نہیں کیا آا ۔۔آپ برے ہیں۔۔انعل اپنے باپ کے بارے میں سن نہیں پائی اسکے منہ سے غصے میں وہ بھی

چالئی ۔۔

چٹاخ "۔۔آہہہ ۔۔ایک زور دار تھپڑ سے وہ کراہتی نیچے گری ۔۔ "

دوبارہ مجھ پر چالیا تو بہت برا ہوگا یاد رکھنا "۔۔ اسکا غصے میں چالنا ڈی اے کو مزید غصہ دال گیا اسنے اسے بازو "

سے پکڑ کر سامنے کھڑا کیا ۔۔اس نے پھٹی پھٹی آنکھوں سے اسے دیکھا آج تک اسے کسی نے ڈانٹا تک نہیں تھا تھپڑ تو

اسے یاد نہیں کبھی زندگی میں پڑا ہو اسکا بھاری ہاتھ اس نازک حسینہ کا دماغ سن کر گیا وہ لہراتی اسکے بازوں میں جھول

گئی ۔۔ ڈی اے سرخ آنکھیں سے اسکی بند آنکھوں کو دیکھتا اسے اٹھا کر بیڈ پر ڈاال ۔۔

Acha response de ga jald he post hoga

Posta un commento

1 Commenti

  1. Well done very nice🥰😘❤👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻🥰🥰😘😘😘😘

    RispondiElimina