Advertisement

NAFRAT E ISHQ Episode 1 ( نفرت عشق)

           Nafrat e Ishq

              (نفرت عشق)



                           نفرتِ_عشق# 

                     ازقلم_مہرہ_شاہ#

                                قسط_1#

Don't copy and paste🚫

★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★★

" السلام علیکم بی جان "۔۔اس نے نیچے آتے ہوئے بی جان کو گلے لگا کر سلام کیا ۔۔

" وعلیکم السلام  میرا بچہ اٹھ گیا ناشتہ لگا دوں " ۔۔بی جان اسے پیار کرتی ہوئی بولیں۔۔۔

" بابا کہاں ہیں اور ہم بابا کے ہاتھ سے ناشتہ کریں گے "۔۔۔وہ اپنے بابا کے روم کی طرف گئی ۔

" بابا ناشتہ کروائیں بہت بھوک لگی ہے "۔۔۔وہ اندر آتی معصومیت سے بولی ۔۔حیات صاحب کو اپنے بیٹی پر بہت پیار آیا ۔۔ایک ہی تو بیٹی تھی انکی جو اب انکی پوری دنیا تھی ۔۔

" اس لئے کہتے ہیں ہم آپ کھانا کھانے میں نخرے نہ کریں اتنی سی میری جان دیکھے خود کو کتنی کمزور ہوگئی ہیں میری بیٹی " ۔۔۔وہ خفگی سے بولے کیوں کے وہ کھانے میں بہت نخرے کرتی تھی اور کھاتی بھی نہیں تھی اتنا وہ کبھی کبھی بہت پریشان ہو جاتے تھے اپنی بیٹی کی اس عادت سے بہت ناز و نخروں سے پالا تھا انہوں نے وہ بدلے ہوئے موسم سے بھی کبھی بیمار پڑھ جاتی تھی کبھی تو بی جان بھی کہتی تھی اتنے لاڈ مت کرو کے کبھی اسکے لئے مشکل ہو جائے ۔۔۔اب یہ تو وقت بتاۓ گا اسکے نصیب میں کیا لکھا ہے ۔۔۔

" افف بابا ہم سے نہیں کھایا جاتا اتنا اور بس ایک دن نہیں کھاتے پر دوسرے دن کھاتے ہیں نہ " ۔۔۔وہ باپ کے گلے لگ کر لاڈ سے کہہ رہی تھی ۔۔۔

" ایسے نہیں کرتے نہ میری جان پھر آپکی طبیت بھی خراب ہو جاتی ہے نہ "۔۔۔وہ اسے اپنے ساتھ لیکے نیچے آگئے ۔۔

" انعل بیٹا آپ اب خود کھانا بھی سیکھ لیں آپ بڑی ہوگئی ہیں اب "۔۔۔بی جان نے سمجھاتے ہوئے کہا ۔۔

" ہاہاہا بی جان ابھی تو میری جان بہت چھوٹی ہے سیکھ لے گی "۔۔حیات صاحب ہنس کر بولے ۔۔

ہمیں نہیں آتا اور نہ ہی سیکھنا ہیں آپ بابا ہیں نہ میرے لئے بس ہمیں آپ لوگوں کے ہاتھ سے کھانا ہے ۔۔۔انعل منہ بنا کر بولی ۔۔اسے کھانا نہیں آتا تھا بچپن سے حیات صاحب یا بی جان نے ہی ہمیشہ اسے کھلایا تھا اسنے کبھی اپنے ہاتھ سے نہیں کھایا اور اب تو اسے بلکل بھی کھانا نہیں آتا تھا اپنے ہاتھ سے اسکول کالج میں بھی وہ نہیں کھاتی تھی یا کبھی اسکی دوست اسے کھلا دیتی تھی ۔۔بی جان کو اسکی اس عادت سے ڈر لگتا تھا  کل کو وہ دوسرے گھر جاکے کیا کرے گی ۔۔۔

" یہ تھی انعل حیات ۔۔ایک ہی لاڈلی بیٹی حیات صاحب کی انعل کے پیدا ہوتے ہی حیات صاحب لنڈن چلے گئے تھے انہوں نے بی جان کو تب سے رکھ لیا تھا ان دونوں کی جان تھی انعل میں ۔۔۔ انعل اٹھارہ سال کی تھی معصوم سی لڑکی تھی ۔۔۔

کمر سے تھوڑے اوپر  گھنے سلکی بال گلابی ہونٹ دودھیا رنگت چھوٹی سی ناک کالی آنکھی لمبی گھنی پلکیں وہ ایک خوبصورت حسین لڑکی تھی۔۔۔

★★★★★★★★★★★★

" یار تم ایسے کپڑے کیوں پہن کر آئی ہو ۔۔۔دیا اسکے کپڑے دیکھ کے ناگواری سے بولی ۔۔

" کیوں اس میں کیا برائی ہے اور یہ میرا کلچر ہے تو میں یہی کپڑے پہنوں گی "۔۔انعل نے فاخرہ  سے کہا 

شارٹ فراک وائٹ کلر کا کیپری پاجامہ ریڈ دوپٹہ دونوں ہاتھ میں لال چوڑیاں کھلے  سلكی بال کمر تک وہ آج بےحد حسین لگ رہی تھی ۔۔

وہ اور اسکی کچھ دوست ریسٹورنٹ میں کھانا کھا رہی تھی اسکی دوستوں کو پسند نہیں ہوتے تھے اسکے کپڑے کیوں کے وہ یہاں لنڈن میں رہ کر بھی وہ ایسے کپڑے پہنتی تھی جو اسکی دوستوں کو نہیں پسند تھے اور وہ سب جینس شرٹ پہنتے تھے ایسا نہیں تھا کے انعل جینس شرٹ نہیں پہنتی تھی اگر وہ پہنتی تھی تو وہ لمبا کوٹ پہن کر نکلتی تھی پر اسے یہ کپڑے بہت پسند تھے شارٹ شرٹ کیپری پہننا اور اپنے ہاتھوں میں بھر  بھر کے رنگوں والی چوڑیاں وہ ہمیشہ پاکستان سے اپنے بابا سے بول کر یہی منگواتی تھی ۔۔۔

" تم لوگ انجوائے کرو ہم واک کرنے جا رہے ہیں "۔۔وہ انگلش میں بول کر آگے بڑھ گئی ویسے بھی وہ انکے ساتھ بیٹھ کر کھانا نہیں کھا سکتی تھی اسے عادت نہیں تھی خود کے ہاتھوں سے کھانے کی اسے ہمیشہ بی جان یا بابا کھلاتے تھے اور اگر کبھی دوستوں کے ساتھ باہر نکل آتی تو انکے ساتھ نہیں کھاتی تھی ۔۔

★★★★★★

" اااآہہہہ " ۔۔بچاؤ بچاؤ کوئی ہے ہمارے  پیچھے کتا ہیں ہم  مر گئیں یہ جا نہیں رہا یہ تو اور پاس آرہا ہے بابااا۔۔۔۔انعل بھاگتی ہوئی مسلسل بول رہی تھی وہ بھاگتے ہوئے پیچھے ہی دیکھے جا رہی تھی کے۔۔۔

" آاآہہہ "۔۔ اچانک سامنے کسی سے زور دار ٹکرا ہوئی اور انعل بیچاری نیچے گر گئی۔۔

" اللّه ہمارا سر پھٹ گیا بابااا " ۔۔۔انعل سر پکڑ کر نیچے ہے بیٹھ کے چلا رہی تھی سامنے والا واقعی کوئی پتھر تھا وہ نازک سے جان کہاں سے برداشت کر پاتی ۔۔۔۔

" بھواا بھواا "۔۔۔کتا قریب آکے چلا رہا تھا اسکو بھی جسی انعل سے بہت پرانا بدلہ لینا ہو ابھی تک اسکو دیکھ کے چلا رہا تھا ۔۔

" اللّه بابا  پھر آگیا بچاؤ "۔۔انعل جلدی سے کھڑی ہوکے سامنے شخص کے پیچھے چپ گئی اسکی ہوڈی کو مضبوطی سے پکڑ لیا ۔۔

"سنو اسکو بھگا آؤ جلدی سے کب سے ہمارے  پیچھے آرہا تھا اب تو یہ بھی تھک گیا ہے اور ہم بھی پر یہ مانے گا نہیں تم مطلب آپ بولو نہ اسکو جائے یہاں سے آپ نے مجھے ابھی گرا بھی دیا تھا اس کے بدلے یہ کام کردے " ۔۔۔انعل معصوم بچوں کی طرح اسکو بولے جا رہی تھی  جو خاموش کھڑا اسکو سن اور سامنے کتے کو گھور رہا تھا ۔۔

" آپ خاموش تماشائی کیوں بنے ہوئے ہیں اسکو بھگائیں نہ یا اللّه آپ گونگے ہے کیا "۔۔انعل اسکی خاموش سے چڑ گئی پھر سر پے ہاتھ مار کے بولی ۔۔۔کتا وہی کھڑا بھوک رہا تھا اور  انعل اسکے پیچھے سے سر نکال کر بول رہی تھی ۔۔وہ اب اسکی طرف گھما ۔۔انعل دو قدم پیچھے ہوئی انعل نے اب غور کیا تھا اسکے چہرے پر ماسک تھا اسکی صرف آنکھیں دیکھ رہی تھی جو بہت خوبصورت تھی  گرے کلر کی ان آنکھوں میں وحشت تھی وہ لال آنکھوں سے اس خوبصورت  نازک حسینہ کو دیکھ رہا تھا انعل کا دل اب زور سے دھڑک رہا تھا اسے اب سامنے کھڑے شخص سے ڈر لگ رہا تھا وہ لوگ خالی سڑک  پے تھے جہاں کوئی نہیں تھا ۔۔

" ہہ۔۔ہم  یہاں نہیں آئے وو۔۔وہ کتا لیکے آیا تھا  سچی  ہہ ہم  جھوٹ نہیں بولتے  ۔۔۔انعل ڈر کو چھپاتے ہوئے بولی ۔۔۔


وہ ایک قدم  آگے آیا انعل نے زور سے آنکھیں بند  کرلی اور وہ اسکے سائیڈ سے نکل کے آگے بڑھ گیا انعل نے جب محسوس کیا یہاں کوئی نہیں تو ایک آنکھ کھول کے دیکھ پھر پوری طرح کھل کے دیکھا تو آگے پیچھے  کوئی نہیں تھا اسکی اب ڈر سے جان نکل رہی تھی ۔۔

" تت۔۔تو۔۔کک۔۔کیا وو۔۔وہ۔۔بب۔۔بھوت۔۔تھا۔۔یا۔۔اللّه ۔۔نہیں  بھاگو ۔۔۔انعل خود سے بول کے بھاگی کتہ تو کب کا جا چکا تھا اور وہ دور کھڑا اسکو بھاگتے ہوئے دیکھ رہا تھا ۔۔

★★★★★★

" تمہے لگتا ہے یہ سب کرنے سے وہ تمہارے قریب آ جاۓ گی ۔۔"وہ سنجیدگی سے بولا ۔۔

" اتنی جلدی نہیں ابھی تو شروعات ہے بہت جلدی وہ میرے پاس ہوگی پھر اسے  پتا چلے گا درد کیا ہوتا ہے "۔۔وہ نفرت   سے بولا۔۔۔

" ایسی بھی نفرت نہ کرو کے عشق ہو جاۓ یا پھر بہت کچھ برباد ہو جاۓ ۔۔۔وہ اسکی آنکھوں میں نفرت دیکھ کر بولا ۔۔اسکا جنون اسکی نفرت کبھی اسے بھی ڈرا دیتی تھی اب یہ تو وقت ہی بتاۓ گا کے نفرت عشق ہوگا یا ایک ایسی نفرت جو سب برباد کردے گی ۔۔

★★★★★★★★★★

جاری ہے

اللّه پاک خوش رکھے پیارے لوگ ❤

Please show you're response & must review ❤

Posta un commento

3 Commenti